ریسیڈینشل ایم ایس انگلش اسکول کے قیام سے متعلق اہم اجلاس
بیڑ: اسماء رئیس خان
شاہ حسین نہری ٹیلنٹ اینڈ ریسرچ اکیڈمی، بیڑ میں ریسیڈینشل ایم ایس انگلش اسکول کے قیام کے سلسلے میں ایک اہم اور بامقصد اجلاس منعقد کیا گیا۔ اس اجلاس میں تعلیمی و فکری میدان سے وابستہ معزز شخصیات نے شرکت کی اور مستقبل کے لائحۂ عمل پر سنجیدہ غور و خوض کیا گیا۔
اجلاس میں اورنگ آباد سے کاوش فاؤنڈیشن کے روحِ رواں جناب شعیب صدیقی صاحب، دہلی سے یو پی ایس سی کے معروف کوچ جناب ایسا صدیقی صاحب، عثمان آباد سے موٹیویشنل اسپیکر جناب افتخار پٹیل صاحب اور عثمان آباد خدمتِ خلق کے ذمہ داران کی ٹیم نے خصوصی شرکت فرمائی۔
اجلاس کا بنیادی مقصد طلبہ میں مسابقتی امتحانات کے تئیں رغبت پیدا کرنا اور اس مقصد کے لیے ایک معیاری ریسیڈینشل اسکول کے قیام کی تیاریوں پر غور کرنا تھا۔ طویل مشاورت کے بعد اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ مراٹھواڑہ اور مہاراشٹر کے دیگر اضلاع سے باصلاحیت اور ذہین طلبہ کو ایک مسابقتی امتحان کے ذریعے منتخب کیا جائے گا۔ ابتدائی مرحلے میں جماعت ششم، ہفتم، نہم اور دہم سے دس، دس طلبہ کا انتخاب کیا جائے گا۔
منتخب طلبہ کو این سی ای آر ٹی نصاب اور مختلف اسکالرشپ امتحانات کی منظم تیاری کروائی جائے گی۔ ایم ایس انگلش اسکول سے جماعت دہم مکمل کرنے کے بعد ان طلبہ کو اعلیٰ سطح کے مسابقتی امتحانات مثلاً
MPSC، UPSC، NDA، CLAT، CA
اور دیگر مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کے لیے اورنگ آباد کی کاوش فاؤنڈیشن، انیس ڈیفنس اکیڈمی پونے اور رحمانی 30 پٹنہ جیسے معتبر اداروں میں رہنمائی و شرکت کا موقع فراہم کیا جائے گا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب شعیب صدیقی صاحب نے کہا کہ یو پی ایس سی جیسے امتحانات دراصل دیانت دار اور باصلاحیت نوجوانوں کی تلاش میں ہیں۔ مسلمان ایک دیانت دار، خوددار اور وطن سے وفادار قوم ہے۔ اگر کوئی مسلمان ایمانداری کے ساتھ آئی اے ایس افسر بنتا ہے تو اس کا فائدہ صرف ایک فرد کو نہیں بلکہ پوری قوم و ملت کو پہنچتا ہے۔ حکومت کی جانب سے حاصل ہونے والی گرانٹس اور اسکیمیں جب دیانت داری سے نافذ ہوتی ہیں تو ان کا فائدہ عام و خاص سب تک پہنچتا ہے۔
آخر میں ایم ایس انگلش اسکول کے سیکریٹری جناب محمد اسلم انوری اور صدر ڈاکٹر محمد صفی انوری نے مہاراشٹر کے تمام ہندو مسلم طلبہ سے اپیل کی کہ وہ اس تعلیمی و فکری تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور مسابقتی امتحانات کی تیاری کے ذریعے اپنے مستقبل کے ساتھ ساتھ ملک و سماج کی تعمیر میں بھی اپنا کردار ادا کریں۔
یہ اجلاس تعلیمی بیداری، منظم منصوبہ بندی اور روشن مستقبل کی جانب ایک اہم اور حوصلہ افزا قدم ثابت ہوا۔


